پاکستان کی صحافتی انجمنوں کے رہنمائو ں !
اور
معروف وممتاز ، سینئر ترین صحافی حضرات واینکر پر سننر!
سلا م وآداب
پاکستان کے ممتاز صحافی واینکر پرسن عمران ریاض خان کو 11مئی 2023ء کے روز اس وقت کچھ نامعلوم افراد نے سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے گرفتار یا اغوا کیا جب وہ بیر ونِ ملک روانگی کے لئے وہاں پہنچے تھے۔ آج ان کی گمشدگی کو ایک ماہ ہوچکا ہےلیکن آج تک ان کے اہل خانہ اور پولیس سمیت کسی کو بھی علم نہیں کہ انہیں کہاں اور کس مقام پر رکھا گیا ہے ۔مجھے انتہائی حیرت ہے کہ ان کی ایک ماہ کی گمشدگی کے دوران ملک کی کسی بھی چھوٹی یا بڑی صحافتی انجمن نے نہ تو ان کی بحفاظت بازیابی کے لئے مطالبہ کیا اور نہ ہی صحافی حضرات و اینکر پرسنز نے ان کی گمشدگی کے خلاف مظاہر ے کئے ۔
صحافی انجمنیں وصحافی حضرات !
آپ کا نظریاتی اختلاف عمران ریاض خان سے ہو سکتا ہے لیکن وہ آپ ہی کی صحافی برادری کا ایک فر د ہے۔افسوس کہ اس کی گمشدگی پر آپ حضرات نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
یا د رکھیئے! خدانخواستہ کل آپ کو اسی طرح گمشدہ کیا گیا او رزراتصور کریں کہ اگر آپ کی گمشدگی پر اسی طرح سب خاموش رہے تو آپ پر تو بعد میں، لیکن آپ کی گمشدگی کے دوران آپ کے گھر والوں کے دلوں پر کیا گزرے گی اور وہ کس ذہنی کرب و اذیت کا شکار ہوں گے؟
اگر آپ حضرات کو صرف اس بات کا ڈر اور خوف ہے کہ آپ کے احتجا ج کرنے پر طاقتور ادارے آپ کوبھی نقصان پہنچا سکتے ہیں تو پھرآپ قلم کی حرمت و تقدس کا درس دینا بند کر دیں ، اپنے قلم کو تو ڑ کر پھینک دیں او ر کوئی دوسرا شعبہ اختیار کر کے اپنے اور اپنے اہل خانہ کے لئے روزی روٹی کا کوئی اور بندوبست کر لیں یا پھر طاقتو ر ادارے کے صحافتی شعبہ میں ملازمت اختیا ر کرلیں ۔
اور اگر آپ یہ بھی نہیں کرسکتے تو پھر شاعرِ عوام حبیب جالب مرحوم کے بقول،
قوم کی بہتری کا چھوڑ خیال
فکر ِ تعمیر ِ ملک دل سے نکال
تیرا پرچم ہے تیرا دست ِ سوال
بے ضمیری کا اور کیا ہو مآل
اب قلم سے ازار بند ہی ڈال
الطاف حسین
11جون 2023
#عمرانریاضکوبازیاب_کرو